آئی ایم ایف کا اثاثے ظاہر کرنے کی حکومت پاکستان کی اسکیم پر تحفظات کا اظہار

آئی ایم ایف کا اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر تحفظات کا اظہار
آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے،پوری دنیا کے تجربات سے ثابت ہوا ہے ایمسنٹی نقصان دہ ہیں
ایمنسٹی اسکیم ٹیکس گزاروں کے ساتھ ناانصافی ہے، ترجمان آئی ایم ایف کنٹری ڈائریکٹر کی نجی ٹی وی سے گفتگو

اسلام آباد(صباح نیوز) عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ وفاقی حکومت نے اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم دی ہوئی ہے جس کی ڈیڈلائن 30جون تک ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسکیم کی تاریخ میں توسیع کا عندیہ دیا تھا۔ دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)نے حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کی ہے اور اسے ٹیکس گزاروں کے ساتھ ناانصافی قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر کی ترجمان ٹریسا ڈبن کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی معیشت کے لیے بہتر نہیں ہوتیں اور آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ایمسنٹی نقصان دہ ہیں، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم وقتی فائدے کے لیے  موثر لیکن دیانتدار ٹیکس گزاروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کو حکومت کی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک توقعات کے مطابق نتائج حاصل نہیں ہوسکے ہیں جس کے بعد اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے کی اسکیم میں 3ماہ کی توسیع کا امکان ہے۔