ناروے حکام نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر پابندی عائد کر دی

ناروے حکام نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر پابندی عائد کر دی
دلخراش واقعہ پر پاکستان میں تعینات نارویجن سفیر کی شدید مذمت
ہمارے ملک میں ہر شخص کو آزادانہ بات کرنے اور اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہے،ناروے سفیر

اسلام آباد،اوسلو(صباح نیوز)پاکستان نے گزشتہ روز نارویجن سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے انھیں واقعے کیخلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کیا گیا تھا۔دفتر خارجہ طلبی کے بعد ٹویٹر پار جاری اپنے بیان میں ناروے کے سفیر کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے۔ ہمارے ملک میں ہر شخص کو آزادانہ بات کرنے اور اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے مظاہرے کو روکا۔پاکستان نے نارویجن حکومت سے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ سفیر کو بتایا گیا کہ بے حرمتی سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ پاکستان نے اوسلو میں اپنے سفیر کو بھی ہدایات دی ہیں کہ ناروے حکومت کو پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا جائے۔ علاوہ ازیں  نارویجن پولیس کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیں گے، دوبارہ ایسی مذموم کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا۔نارویجن حکام کی جانب سے جاری سخت ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ہر کوئی اپنے خیالات کا آزادی سے اظہار کر سکتا ہے، جب تک قواعد وضوابط کی خلاف ورزی نہ ہو، تاہم قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر قانون حرکت میں آئے گا۔ناروے حکومت نے پولیس کو سخت احکامات جاری کرتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے کہ کسی کو بھی قرآن کی بے حرمتی کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومت کی جانب سے پولیس کے لیے مذہبی علامتوں کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی سرگرمی کو روکنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستانی حکومت نے ناروے کے سفیر کو طلب کرتے ہوئے اس واقعے سے متعلق اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا جس میں چند انتہا پسندوں نے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو جلانے کی کوشش کی تھی۔پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات سے دنیا کے ایک عشاریہ تین ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے
#/S