مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 112واں روز، نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 112واں روز، لاکھوں کشمیری گھروں میں محصور
برفباری اور سردموسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیا اور دواں کی قلت کا سامنا
مقبوضہوادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے
کشمیری رہنمائوں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی

سرینگر(صباح نیوز)مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 112روز ہوگئے، برفباری اور سردموسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیا اور دواں کی قلت کا سامنا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈائون کو 112 روز مکمل ہوچکے ہیں۔ کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے۔ وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیا کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔کشمیری رہنمائوں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔   بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔