مقبوضہ کشمیر میں سخت کرفیو .ذرائع مواصلات پر پابندیاں 38   روز…. ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا

 شمالی کشمیر میں بھارتی فوج نے  ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے
مقبوضہ کشمیر میں سخت کرفیو اور ذرائع مواصلات پر پابندیاں 38  ویں روز بھی جاری رہیں
 شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران 8 افراد کو گرفتار کر لیا ہے
 لوگ کرفیو اور پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہو ئے یوم عاشور کے جلوس نکالنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے
اترپردیش کی علی گڑھ یونیورسٹی کے 4 کشمیری طلبا کو  احتجاج کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا۔
سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں سخت کرفیو اور ذرائع مواصلات پر پابندیاں 38  ویں روز بھی جاری رہیں ۔ اس دوران شمالی کشمیر میں بھارتی فوج نے  ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے ، محمد آ صف نامی نوجوان سوپور میں  ایک گاڑی پر جارہا تھا کہ بھارتی فوج نے گاڑی پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں آ صف نامی نوجوان شہید ہو گیا  اس علاقے میں بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کے دوران 8 افراد کو گرفتار کر لیا ہے ان میں اعجاز میر، عمر میر، توصیف نجار، امتیاز نجار، عمر اکبر، فیضان لطیف، اور دانش حبیب شامل ہیں۔ کرفیو کی وجہ سے  مقبوضہ علاقے میں یوم عاشور کے ماتمی جلوس نہیں نکالے جاسکے قابض انتظامیہ نے آج یوم عاشور کے جلوسوں پر پابندی لگادی اور سرینگر ، بڈگام اور مقبوضہ علاقے کے دیگر حصوں میں کسی کو بھی گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔حتی کہ صحافیوں، سرکاری ملازمین اور دیگر افراد جن کے پاس انتظامیہ کی طرف سے جاری کئے گئے باقاعدہ اجازت نامے تھے انہیں بھی گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیا گیا ۔تاہم مقبوضہ علاقے کے بعض حصوں میں لوگ کرفیو اور پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہو ئے یوم عاشور کے جلوس نکالنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی فوجیوں نے ان پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔عزاداروں نے یوم عاشور کے ایک بڑے ماتمی جلوس کے دوران بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر وادی کشمیر کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور لداخ کو یونین ٹیر یٹری کا درجہ دینے کے خلاف نعرے درج تھے۔ادھر کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے معمو لات زندگی مفلوج رہے۔ تمام مارکیٹیں بند اور سڑکوں پر ٹریفک معطل تھی۔وادی کشمیراور جموں خطے کے مختلف حصوں کا انٹرنیٹ، موبائیل فون سروسز اور ٹی وی چینلوں کی بندش کی وجہ سے بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع رہا ۔پابندیوں کی وجہ سے ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے ڈاکٹروں نے ذرائع ابلاغ کو بتا یا کہ ماہر ڈاکٹروں کے ساتھ بر وقت رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے کم از کم چھ مریض دم توڑ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی محاصرے کے نفاذ کے بعد اسپتالوں میںآنے والے کینسر کے مریضوں کی تعداد میںخطرناک حد تک کمی ہوئی ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں شدید علیل مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینسوں کو بھارتی پولیس کی طرف سے روکا جانا معمول بن چکا ہے۔مقبوضہ علاقے میں بہت سے علاقوں میں مقامی افراد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ بھارتی فوجیوں نے ان کے گھروں پر چھاپے مارے اور اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بجلی کے جھٹکے دیئے ۔انہیں آلودہ پانی پینے پر مجبور کیا۔ مقامی افراد نے مزید کہا کہ بھارتی فوجی ان کے کھانے پینے کی اشیا  کو زہر آلود کر رہے ہیں، مویشیوں کو مار رہے ہیںاور ان کی خواتین کو زبردستی اٹھا لے جانے اور ان کے ساتھ شادی کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔یوم عاشور کے دوران وادی میں نکالنے جانے والے جلوسوں پر پیلٹ گنز اور شیلنگ کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد کشمیری عزادار زخمی ہوگئے۔مقبوضہ کشمیر کے بعض علاقوں میں کشمیریوں نے کرفیو اور پابندیوں کے باوجود یوم عاشور کے حوالے سے جلوس نکالے جس پر بھارتی فوجیوں نے آنسو گیس، پیلٹ گنز اور لاٹھی چارج کرکے کئی عزاداروں کو زخمی کردیا۔علاوہ ازیں بھارتی فورسز نے جلوس کے متعدد شرکا کو گرفتار بھی کرلیا۔علاوہ ازیں بتایا گیا کہ اترپردیش کی علی گڑھ یونیورسٹی کے 4 کشمیری طلبا کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالم و ستم کے خلاف احتجاج کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا۔
#/S