مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے سا تھ اظہار یکجہتی کے لیے جرمنی میں احتجاجی مظاہرہ

  مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے سا تھ اظہار یکجہتی کے لیے جرمنی میں احتجاجی مظاہرہ
 مظاہرے میںمقامی کمیونٹی کے علاوہ پاکستانی، ترکی اور عرب کمیونٹی نے بھر پور شرکت کی
کرسچن ڈیموکریٹ یونین پارٹی  کے ممبر صوبائی اسمبلی  ڈاکٹر یازے چئے کا  خطاب
برلن(کے پی آئی)تحریک کشمیر جرمنی  کے زیر اہتمام برہمن سٹی سنٹر میں مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے سا تھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔کے پی آئی کے مطابق  احتجاجی مظاہرے سے  کرسچن ڈیموکریٹ یونین پارٹی  صوبائی اسمبلی کے ترک  نزاد  ممبر آف پالیمنٹ ڈاکٹر یازے  چئے ،  تحریک کشمیر  یورپ جرمنی کے جنرل سکریٹری  فاروق بیگ،  ترکی کی BIG پارٹی کے چیئرمیں شائین زلباس ، منیر حسین ہاشمی، پروفیسر شفیق کمبوہ، مدینہ مسجد کے صدر ناصر محمود، قاری غلام مجتبی، اسلامک سنٹر ہمبرگ  کے محمود احمد، عروہ مسلم ، امان الطاف اور فاطمہ حسین  اور مقبوضہ کشمیر  کے رہنما معروف حسین نے خطاب کیا ۔ مقررین نے کہا کہ  مودی حکومت نے ایسے حالات پیدا کر دیئے ہیں کہ امن پسند دنیا کو اس کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے مسلہ کشمیر  اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں متنازعہ اور حل طلب ہے ساری دنیا بھارت کو  ُپرامن حل کے توجہ دلا رہی ہے۔ پورئے یورپ اور امریکہ سے آوازیں آٹھ رہی ہیں کہ کہ بھارت کو امن اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہئے ۔ نریندر مودی کے  دورہ فرانس کے دوران فرانس کے صدر نے بھی انہیں  مسلہ کشمیر کے حل کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے ۔بھارت کا گھرائو تنگ ہوتا جا رہا ہے ۔ حریت  قیادت سید علی گیلانی اور دیگر رہنما  پوری قوم کی رہنمائی کر رہے ہیں  ۔بھارت کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیںبھارت کسی کو خرید نہیں سکتا ۔ ممبر آف پارلیمنٹ  ڈاکٹر یازے چئے نے کہا کہ  بھارت  عالمی معائدوں کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جرمن حکومت کو اس موقعہ پر اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے بھارت پر سیاسی اور سفارتی دبائو ڈالا جائے کہ وہ کشمیری عوام کو ان جمہوری حق دے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں، فاروق بیگ نے کہا کہ  مسلہ کشمیر پُرامن طور حل نہ ہوا تو  اس کی ذ مہ داری  بھارت اور اقوام متحدہ  پر عائدہوگی۔ مودی نے ہٹلر کا راستہ اختیار رکھا ہے  اس سے صرف تباہی اور بربادی ہوگی۔ مظاہرے کی تمام مساجد نے بھرپور حمائت  اور نمائیندگی  کی اس موقع پر چار مختلف زبانوں میں ایک اعلامیہ بھی جارہی کیا گیا مظاہرے میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی  اس میں مقامی کمیونٹی کے علاوہ پاکستانی، ترکی اور عرب کمیونٹی نے بھر پور شرکت کی کشمیریوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ مظاہرین  نے کشمیر جھنڈے اور مختلف بینرز اور کتبے آٹھا رکھے تھے  بھارتی مظالم کشمیر پر غاصبان قبضہ مسلسل کرفیو اور موجودہ حالات پر نعرے  درج تھے  مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے نعرے لگائے کہ بھارت ایک  دہشتگرد ملک ہے اسے دہشتگرد قرار دیا جائے۔