مسلسل 21 روز کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں

مسلسل 21 ویں روز کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں
مقبوضہ کشمیرمیں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ، نظام زندگی مفلوج 
مسلسل کرفیو سے  نہتے کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی  شدیدقلت کا سامنا ہے
 سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں  اتوار کو مسلسل 21 ویں روز کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق کرفیو اور لاک ڈان کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔ کے پی آئی کے مطابق کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے لوگوں کو غیر قانونی بھارتی قبضے اورجموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کیخلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے پوری مقبوضہ وادی میں مسلسل 21ویں روز بھی سخت کرفیو اور دیگر پابندیوںکا نفاذ جاری رکھا۔ سخت محاصرے کے باعث کشمیریوں کو اس وقت بچوں کی غذااور زندگی بچانے والی اوویات سمیت بنیادی اشیائے ضروریہ کی شدیدقلت کا سا منا ہے اور مقبوضہ وادی ایک بڑے انسانی المیے کا منظر پیش کررہی ہے۔ لاکھوں لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں اور جموں وکشمیر اسکے باشندوں کیلئے ایک بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے۔انتظامیہ نے پانچ اگست سے انٹرنیٹ سروس اور ٹیلی ویژن چینلوںکی نشریات بھی بند کر کے اطلاعات کی فراہمی کا سلسلہ بھی معطل کر رکھا ہے ۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق سمیت تقریبا تمام حریت رہنما گھروں اور جیلوں میں نظر بند ہیں ۔ سینکڑوں سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں سمیت 10 ہزار سے زائد کشمیری حراست میں لیے گئے ہیں۔ جیلوں اور تھانوں میں گنجائش کم پڑ گئی ہے اور حراست میں لیے گئے بہت سے افراد کو عارضی حراستی مراکزمیں رکھا گیا ہے۔ عارضی حراستی مرکز کے طور پر استعمال میںلائے جانے والے سرینگر کے ایک ہوٹل کو اب سب جیل قرار دیا گیا ہے۔ اس ہوٹل میں پچاس کے قریب سیاسی رہنما زیر حراست ہیں۔
 #/S