نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کے تحت اسلام آباد میں 18ہزار 500مکانات کی تعمیر کا سنگ بنیاد

زیراعظم نے نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کے تحت اسلام آباد میں 18ہزار 500مکانات کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا
اسلام آباد کے کچی آبادی والے 2سیکٹروں  میں  ہائوسنگ اسکیم شروع کررہے ہیں، عمران خان
منصوبے کے تحت مکانات کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہوگی
تنخواہ دار متوسط طبقہ بینکوں سے قرض لے کر اپنے مکانات بنا  سکیں گے
حکومت منصوبے کے لیے اراضی فراہم کرے گی
18ہزار 500میں سے 10ہزار مکانات غریبوں کے لیے مختص ہوں گے
ہم نے 5سال میں 50لاکھ گھر بنانے ہیں، گھروں کی تعمیر ایک مشکل منصوبہ ہے، منصوبہ مشکل نہ ہوتا تو گزشتہ حکومتیں اس پر عمل کرچکی ہوتیں
وزیر اعظم کا نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبہ کے سنگ بنیادرکھنے کی تقریب سے خطاب

آسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے نیا پاکستان ہائوسنگ منصوبے کے تحت اسلام آباد کے زون فور میں منصوبے کا18ہزار500مکانات کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں 2سیکٹر جہاں کچی آبادیاں ہیں وہاں ہائوسنگ اسکیم شروع کررہے ہیں، اس اسکیم میں حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر  گھربنا رہی ہے۔ سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور دیگر ممالک میں لوگ بینکوں سے قرضہ لے کر گھر بناتے ہیں اور ہم بھی پاکستان میں یہ اسی طرح کا قانون پاکستان میں بھی شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ لوگ بینک سے قرض لے کر اپنا گھر بنا سکیں۔تنخواہ دار متوسط طبقہ بینکوں سے قرض لے کر اپنے مکانات بنا سکے گا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں غریب انسان اپنا گھر بنانے کی استطاعت نہیں رکھتا تاہم منصوبے کے تحت مکانات کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت منصوبے کے لیے اراضی فراہم کرے گی۔وزیرعظم نے عندیہ دیا کیا کہ 18ہزار 500میں سے 10ہزار مکانات غریبوں کے لیے مختص ہوں گے۔کچی آبادیوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں کے مکینوں کے لیے بھی اسکیم شروع کررہے ہیں اور اسکیم کا آغاز اسلام آباد کی 2 کچی آبادیوں سے کیا جائیگا۔عمران خان نے کہا کہ قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے پاکستان میں صرف 0.25فیصد لوگ ہی گھر بنانے کے لیے قرضہ لیتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں لوگ لون لے کر اپنا گھر تعمیر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہائوسنگ منصوبے میں بیرون ملک کے بہت زیادہ سرمایہ کار دلچسپی لے رہے ہیں، جو لوگ کہتے ہیں کہ یہ ناممکن ہے وہ دیکھیں گے کہ ہر سال اس منصوبے میں تیزی آئے گی اور ان لوگوں کو موقع ملے گا جو کبھی اپنا گھر بنانے کا سوچ نہیں سکتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 5سال میں 50لاکھ گھر بنانے ہیں، گھروں کی تعمیر ایک مشکل منصوبہ ہے اگر یہ منصوبہ مشکل نہ ہوتا تو گزشتہ حکومتیں اس پر عمل کرچکی ہوتیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ وفاقی حکومت کے نیا پاکستان ہاسنگ پروگرام میں 40سے زائد بولی دینے والوں اور تعمیراتی کمپنیوں نے زمین فراہم کرنے اور مکان تعمیر کرنے کی پیشکش کی ہے۔علاوہ ازیں 17اراکین پر مشتمل ٹاسک فورس نیا پاکستان ہاسنگ پروگرام کی نگرانی کررہی ہے، اس ضمن میں نئی انتظامیہ بنانے کا مقصد سرمایہ کاروں اور بولی کنندگان کو ون ونڈو سہلوت فراہم کرنا ہے جس کی کارکردگی کی نگرانی وزیراعظم نے خود کرنے کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میراخواب ہے کہ جو اپنا گھر بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ان کو گھر بنانے کاموقع ملے، ۔وزیراعظم نے کہا کہ زائد درخواستوں کی وجہ سے قرعہ اندازی کی جائے گی۔عمران خان نے  کہا ہے کہ توقع ہے کہ یہ منصوبہ ڈیڑھ سال میں مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مکانوںکو آسان اقساط پر فراہم کرنے کو فروغ دے رہی ہے جو متعدد ملکوں میں رائج ہے۔عمران خان نے کہا کہ نئے پاکستان ہائوسنگ پروگرام سے سرکاری ملازمین کو مناسب قیمتوں پر مکان مل سکیں گے۔وزیراعظم نے ملک کے پسماندہ علاقوں میں مقیم افراد کو بھی گھر فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا کہ اسلام آباد کی دو کچی آبادیوں میں بھی یہ سکیم شروع کی جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ یہ سکیم پورے ملک میں مرحلہ وار پھیلائی جائے گی۔