مقبوضہ کشمیر :فوج کیمپوں میں مزدوروں سے زبردستی بیگار لئے جانے کا انکشاف

مقبوضہ کشمیر :فوج کیمپوں میں مزدوروں سے زبردستی بیگار لئے جانے کا انکشاف
راشٹریہ رائفلز کے ایک چھوٹے سے فوجی کیمپ کو اپ گریڈ کرنے کے لئے فوج نے میرے سمیت ہر راہگیر کو بیگار کے لئے کیمپ میں گھسیٹ لیا۔

سرینگر(صباح نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا مزدوروں سے زبردستی بیگار لئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔جہاں  مزدور ایک طرح سے جبری مشقت کی دلدل میں دھنسے ہوئے ہیں، اورانہیں بیشتر اوقات اجرت بھی نہیں دی جاتی۔ ایک نیو ز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ 5 اگست کی صبح ایک فیکٹری مالک کو کام کرنے کے لئے جاتے ہوئے بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کے لاسی پورہ میں واقع انڈسٹریل اسٹیٹ کے اندر روکا ، ایک ہتھوڑا دیا اور کریکنگ لگانے کا حکم دیا۔فیکٹری کے مالک نے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایاکہ  ریاست کے سب سے بڑے صنعتی اسٹیٹ کے اندر ہندوستان پٹرولیم کے ایک یونٹ میں رکھے ہوئے 44 راشٹریہ رائفلز کے ایک چھوٹے سے فوجی کیمپ کو اپ گریڈ کرنے کے لئے فوج نے میرے سمیت ہر راہگیر کو بیگار کے لئے کیمپ میں گھسیٹ لیا۔ کیمپ کے اندر ، میں نے 20 سے 30 افراد دیکھے جو ایسے ہی وہاں لائے گئے تھے ۔میں نے التجا کی کہ میں فیکٹری کا مالک ہوں ، اس لئے مزدوری کرنا میرے لئے مشکل ہے لیکن انہوں نے مجھ سے دوسرے لوگوں سے دوگنا کام لیا ۔ ترکوانگن گاں میں فیکٹری مالکان ، ملازمین اور رہائشیوں نے الزام لگایا کہ بہت سے لوگوں کو آرمی کیمپ میں بیگار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوج آس پاس کے علاقے کے لوگوں کو گھسیٹ کر یونٹ میں لے جاکر گھنٹوں کام کرواتی ہے۔کچھ لوگوں نے بتایا کہ انہیں کچھ چاول اور تیل مزدوری کے طور پر دیا گیا تھا۔سری نگر میں دفاعی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے   بتایا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا ، “وہاں کسی کو ہراساں نہیں کیا گیا اور نہ ہی انہیں کام کرنے پر مجبور کیا گیا۔”مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاون کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں، نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بھارت سب کچھ نارمل ہونے کا پروپیگنڈا کر رہا ہے لیکن مقبوضہ وادی میں سکول کالج، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔کشمیری عوام کو خوراک اور ادویات کی قلت کا سامنا ہے۔بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔بھارت نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے قبل ہی مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی دستے تعینات کردیے تھے کیوں کہ اسے معلوم تھا کہ کشمیری اس اقدام کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت ڈیڑھ ملین کے قریب پہنچ چکی ہے۔