سرینگر کی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل سمیت دیگر بڑی جامع مساجد کے تالے لگادئیے گئے

مقبوضہ وادی میں  12 ویں روز بھی کرفیو جاری، ادویات اور خوراک کی قلت
سرینگر کی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل سمیت دیگر بڑی جامع مساجد کے تالے لگادئیے گئے
کشمیریوں کونماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا گیا
حریت تنظیموں اور کشمیری انجمنوںکی طرف سے عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل 
کشمیری قوم ہندوتوا پر مبنی سازشوں کو ہرگز قبول نہیںکرے گی اور ہندو بنیاد پرستوں کو اپنے وطن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی ۔حریت کانفرنس
 عالمی برداری کشمیریوں کا بچانے کیلئے بلا تاخیر مداخلت کرے۔ بیان میں اپیل
سری نگر( کے پی آئی) کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کے مذموم بھارتی اقدام کیخلاف کشمیریوں کے احتجاج کو روکنے کیلئے مقبوضہ کشمیر میں  جمعہ کو بارھویں روز بھی سخت کرفیو اور دیگر پابندیوںکا سلسلہ جاری رہا، بارہویں روز مسلسل کرفیو کے سبب ادویات اور خوراک کی قلت ہو گئی، سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں مسلسل جاری ہیں۔ قابض انتظامیہ نے سخت کرفیو کو برقرار رکھنے کیلئے مقبوضہ وادی کے اطراف و اکناف میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر رکھے ہیں  جس سے جنت نظیر وادی کشمیریوں کے لیے قید خانے میں تبدیل ہوگئی ہے، وادی میں 12 روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، مقبوضہ کشمیر میں  کشمیری گھروں میں قید ہیں، کرفیو کے باعث سڑکیں سنسان رہیں، مرکزی بازاروں اور شاہراں پر بھارتی فورسز کا سخت پہرہ ہے۔ جمعہ کو سرینگر سمیت وادی کے دیگر مقامات پر سیکورٹی مزید سخت کردی گئی خاصکر جامع مساجد میں فوج کی پہرہ مزید بڑھا دیا گیا ،سرینگر کی تاریخی جامع مسجد ،درگا ہ حضرت بل اور بڑی جامع مساجد میں تالے لگادئیے گئے

Jamia Msjid Srinagar No Jummah Pryer

ہیں تاکہ کشمیری مسلمان نمازجمعہ ادا نہ کرسکیں،سخت ترین پابندیوں سے مقبوضہ کشمیر میں اب اشیائے خورو نوش کا اسٹاک بھی ختم ہوگیا ہے جب کہ مریض دواوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔دوسری جانب دیواروں پر گو انڈیا گو بیک اور ہم کیا چاہتے آزادی کے نعرے لکھے ہیں جب کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل کا منظر پیش کر رہا ہے، نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ لداخ کے لوگ بھی بھارتی اقدام پر غم و غصے میں ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس تاحال بند ہے ،  ،جس  کی وجہ سے آن لائن اخبارات بھی اپ ڈیٹ نہ کئے جا سکے12روز سے مقبوضہ وادی کا رابطہ بیرونی دنیا سے منقطع ہے،اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے،بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھانی میں تبدیل کررکھا ہے، سخت ترین پابندیوں اور کرفیوکے باوجود کشمیریوں نے احتجاج کیا۔ آزادی کے متوالوں نے جگہ جگہ “وی وانٹ فریڈم” کے نعرے لکھ دیئے۔ آزادی اور پاکستان بھی دیواروں پر لکھا ہوا نظر آیا۔ کشمیریوں نے بھارت کو صاف صاف بتا دیا انہیں صرف آزادی چاہیے۔رابطوں کے سارے ذرائع بند ہیں۔ ادویات اور خوراک کی قلت ہو گئی۔ سیاسی کارکنوں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی فوج جگہ جگہ ناکے لگائے کھڑی ہے۔ مقبوضہ وادی عملی طور پر بڑے جیل کا منظر پیش کر رہی ہے جہاں عوام گھروں میں بند ناکردہ جرم کی سزا کاٹنے پر مجبور ہیں۔کشمیریوں نے مودی کو واضح پیغام دے دیا کہ انہیں صرف اور صرف آزادی چاہیے، کشمیریوں کا کہنا ہے ایک بار کرفیو ہٹا پھر دیکھو یہاں کیا ہوتا ہے۔ بھارتی فوج نے اب تک سینکڑوں کشمیریوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے جبکہ حریت قیادت سمیت بھارت کے حامی رہنما محموبہ مفتی اور دیگر نظر بند ہیں،علاو ہ ازیں مقبوضہ کشمیرمیںحریت تنظیموںنے سول سوسائٹی اور وکلاء ، صحافیوں، تاجروں، ٹرانسپورٹروںاور ملازمین کی انجمنوں کے اشتراک سے کشمیری قوم ، وادی کشمیر، جموںاور کرگل کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سڑکوں پر نکل کر اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حق میں آواز بلند کریں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق حریت تنظیموںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کشمیری عوام پر زودیا ہے کہ وہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل اور متنازعہ علاقے کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کے بھارت کے مذموم عزائم کے خلاف احتجاج کریں۔حریت تنظیموںنے کہاکہ کشمیری قوم ہندوتوا پر مبنی سازشوں کو ہرگز قبول نہیںکرے گی اور ہندو بنیاد پرستوں کو اپنے وطن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے گی ۔ انہوںنے مزیدکہاکہ کشمیری اپنی مائوں ، بہنوںاور بیٹیوں کو ہندو انتہا پسندوں کے حملوں سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ حریت تنظیموںنے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ کرفیو اور دیگر پابندیوں کو خاطر میںنہ لاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ انہوںنے کہاکہ جموںوکشمیر کشمیریوںکی سرزمین ہے جو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریںگے۔ بیان میں کہاگیا کہ کشمیری عوام کسی بھی قیمت پر بھارتی تسلط کو ہرگزقبول نہیں کریں گے ۔ انہوںنے عالمی برداری پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں کا بچانے کیلئے بلا تاخیر مداخلت کرے۔