پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 10کھرب روپے کے بیرونی اثاثے قانونی بنالیے

 پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 10کھرب روپے کے بیرونی اثاثے قانونی بنالیے
پاکستانیوں کی بڑی تعداد   اپنا 10کھرب کا کالا دھن متحدہ عرب امارات، سنگاپور، برطانیہ اور کینیڈا میں سفید کر رہے ہیں
سب سے زیادہ متحدہ عرب امارات میں موجود 346ارب روپے کے اثاثے سفید کیے جو 34فیصد ہیں، غیر ملکی جریدے کی رپورٹ
پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں معلومات کے تبادلے کا دو طرفہ معاہدہ ہے جس کے تحت بینک معلومات بھی شیئر کی جاتی ہیں،ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکس اشفاق احمد

اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے بیرون ملک اپنا کالا دھن سفید کرنا شروع کر دیا۔ جس میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے اپنا 10کھرب کا کالا دھن متحدہ عرب امارات، سنگاپور، برطانیہ اور کینیڈا میں سفید کر رہے ہیں۔غیر ملکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 10کھرب روپے کے بیرونی اثاثے قانونی بنالیے اور سب سے زیادہ متحدہ عرب امارات میں موجود 346ارب روپے کے اثاثے سفید کیے جو 34فیصد ہیں۔ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے بعد یہ کسی بھی ملک میں ظاہر کیے گئے سب سے زیادہ اثاثے ہیں۔متحدہ عرب امارات کے بعد سب سے زیادہ 114ارب روپے کے اثاثے سوئٹزر لینڈ میں سامنے آئے جبکہ برطانیہ میں 89ارب اور سنگاپور میں 87ارب کا کالا دھن سفید کیا گیا۔اس سال کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 30جون 2019کو ختم ہو جائے گی۔ڈائریکٹر جنرل انٹرنیشنل ٹیکس ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں معلومات کے تبادلے کا دو طرفہ معاہدہ ہے جس کے تحت بینک معلومات بھی شیئر کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 30جون کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ختم کرنے کا مقصد غیر ظاہر شدہ اثاثے ظاہر کرنا ہے تاکہ ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے۔ پاکستان کو گزشتہ سال 28ممالک کی معلومات حاصل ہو چکی ہیں جہاں پاکستانیوں کے اثاثے موجود ہیں جبکہ آئندہ 2سے 3برسوں میں 100سے زائد ممالک سے رابطہ ہو جائے گا۔محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ حکومت نے معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ ہمارے غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات موجود نہیں تھی۔