م کسی ادارے کو لوگوں کو تنگ نہیں کرنے دیں گےعمران خان

ہمیں ملکی ترقی کیلئے اپنے آپ کو بدلنا پڑے گا، عمران خان
ٹیکس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا اس کیلئے ہم ہر سطح پر جائیں گے
ہم کسی ادارے کو لوگوں کو تنگ نہیں کرنے دیں گے ، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم عوام کا ٹیکس عوام پر خرچ کریں گے
ہم اپنے خرچے کم کررہے ہیں،ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے  ہرممکن کوشش کریں گے
مشکل حالات سے ہمیشہ سب کو مل کر ملک کو نکالنا ہے
جو ملک کیلئے بہتر ہوگا وہی کروں گا ۔  ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے بس تھوڑا مشکل وقت ہے
وزیر اعظم کا  ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال
اسلا م آباد(صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں ملکی ترقی کیلئے اپنے آپ کو بدلنا پڑے گاٹیکس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا اس کیلئے ہم ہر سطح پر جائیں گے ، ہم کسی  ادارے کو لوگوں کو تنگ نہیں کرنے دیں گے ، قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم عوام کا ٹیکس عوام پر خرچ کریں گے ہم اپنے خرچے کم کررہے ہیں،ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے  ہرممکن کوشش کریں گے،مشکل حالات سے ہمیشہ سب کو مل کر ملک کو نکالنا ہے، جو ملک کیلئے بہتر ہوگا وہی کروں گا ۔  ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے بس تھوڑا مشکل وقت ہے ،پیر کی شب  ایک  نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے  وزیر اعظم نے  کہا   کہ ملک دوراہے پر کھڑا ہے ، قوموں کی زندگی میں ایسا وقت آتا ہے جب ان کے پاس دو راستے ہوتے ہیں  ایک تباہی کا
راستہ ہے دوسرا راستہ  یہ ہے کہ اپنے آپ کو تبدیل کرکے اپنے پائوں پرکھڑا ہوسکتے ہیں، پہلا مسئلہ تو یہ ہے کہ ہم دنیا میں  سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں، دوسرا مسئلہ  یہ ہے کہ ہماری آمدن کا آدھا حصہ قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔ ایسے ملک نہیں چل سکتا ہمیں ملکی ترقی کیلئے اپنے آپ کو بدلنا پڑے گا، بدعنوانی کی وجہ سے ملک اس حالت تک پہنچا ہے۔ بدعنوانی کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیںدیتے۔عوام سوچتی ہے کہ ٹیکس کیوں دیں جو عوام پر خرچ ہی نہیں ہوتا۔ عوام سوچتے ہیں ٹیکس نیٹ میں آگئے تو انہیں تنگ کیاجائے گا۔ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم عوام کا ٹیکس عوام پر خرچ کریں گے ہم اپنے خرچے کم کررہے ہیں۔ وزیراعظم ہائوس کا خرچ ہم نے 35 فیصد کم کیا ہے، کابینہ ارکان  نے تنخواہوں میں 10فیصد کمی کی ہے۔افواج پاکستان نے اپنے خرچ میں کمی کی ہے ۔وزیراعظم  نے کہاکہ  عوام کی سہولت کیلئے ہیلپ لائن  قائم کی جائے گی ۔ وزیراعظم ہائوس میں قائم پورٹل میں بھی اسپیشل سیکشن  بنایا جائے گا تاکہ اگرکسی کوکوئی شکایت  ہوتو وہ مجھے کال کرسکے ۔ہم کسی  ادارے کو لوگوں کو تنگ نہیں کرنے دیں گے ، ٹیکس کے بغیر ملک نہیں چل سکتا اس کیلئے ہم ہر سطح پر جائیں گے ، ملک  چلتا ہے جب قوم اکٹھی ہوتی ہے،ہم ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے  ہرممکن کوشش کریں گے ، لوگوں کا ایف بی آر پر اعتماد بحال کریں گے  ٹیکس نظام میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے، اندرون اور بیرون ملک پاکستانیوںسے اپیل کرتا ہوں کہ ملک اپنے وسائل  سے چلتے ہیںمشکل حالات سے ہمیشہ سب کو مل کر ملک کو نکالنا ہے، ہم چاہتے ہیں  کہ اثاثے ظاہر کرنے والی سکیم سے لوگ فائدہ اٹھائیں 30 جون کے بعد سکیم میں کوئی توسیع نہیںہوگی اب حکومت کے پاس تمام معلومات موجود ہیں، ماضی میں ایسا نہیں تھا، منی لانڈرنگ کے حوالے سے دنیا بھر میں قانون سازی ہوچکی ، بے نامی اکائونٹس کے حوالے سے بھی قوانین بن چکے ہیں۔لوگوں نے اپنے ملازموں کے نام پر دبئی میں گھر خرید کر رکھے ہیں، منی لانڈرنگ  کا پیسہ  ہنڈی  کے ذریعے  باہر چلا جاتا ہے لوٹی ہوئی رقم کو ترسیلات  زر کے ذریعے واپس ملک لایا جاتا ہے  پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ  ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو 6ارب ڈالر کا قرض آئی ایم ایف سے لینا پڑ رہا ہے۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم عوامی عہدہ رکھنے والوں کیلئے نہیں ہے  ۔ قوم اور حکومت مل کر اس اسکیم کو کامیاب بناسکتے ہیں، مقروض ملک کو قرض سے نکلنے کیلئے مشکل وقت  برداشت کرنا پڑتا ہے ۔ 2003  کے بعد ترکی  مشکل حالات سے نکلا تو مسلسل ترقی کررہا ہے ۔ پوری کوشش ہے کہ کاروباری طبقے کے ساتھ مل کر پالیسی بنائیں ، کاروباری طبقے کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں ملک کو مشکل حالات  سے نکالنے کیلئے کاروباری  طبقے کی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے جو ملک کیلئے بہتر ہوگا وہی کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر کسی کے پاس ٹائم نہیں  تو 30جون سے پہلے کم ازکم خودکورجسٹر کرلے30 جون کے بعد مزید وقت  یا تو لوگ سمجھیں گے اور بھی اسکیم آئے گی یہ آخری اسکیم ہے ، قوم یہ سوچے  کہ مشکل کے بغیر قرضوں سے سے نجات مل جائے تو یہ ناممکن ہے ۔ بجٹ میں کوشش کی ہے غریب اور کاروباری طبقے کو فائدہ پہنچایا جائے  جب ایک ملک مقروض ہو جاتا ہے تو اس سے نجات  کیلئے مشکل وقت دیکھنا پڑتا ہے۔ ہم آمدنی بڑھارہے ہیں اور اخراجات کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ نہ عمرا ن خان  کا کوئی بزنس ہے نہ کوئی فیکٹری ہے ، نہ میرا کوئی رشتہ دار ہے نہ دوست کی پرواہ ہے جو ملک کیلئے بہتر ہوگا وہی کروں گا ۔ عوام اوربزنس کمیونٹی کی شکایات   سننے کیلئے تیار ہیں میری ٹیم موجود ہے ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے بس تھوڑا مشکل وقت ہے ، ہمیں حکومت میں آکر پتا چلا ہے اللہ نے اس کو کتنا نوازا ہے۔تبدیلی کا عمل اپنی ذات سے شروع کیا جائے گا، صنعتی ترقی  کے بغیر لوگوں کو مشکلات سے باہر نہیں نکالا جاسکتا، ملکی صنعتوں کی ترقی کیلئے  سمگلنگ کو روکنا ہوگا۔