حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر پر عائد پابندیوں کو نرم کردیا ہے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) حکومت نے ٹیلی کام سیکٹر پر عائد پابندیوں کو

نرم کردیا ہے جس کے تحت موبائل فون سم فرنچائزڈ اور سروسیز سنٹر پر فروخت ہوں گی۔ رٹیلرز پر پابندی برقرار رہے گی۔ موبائل فون کمپنیوں کے سربراہان کی ٹیلی کام اتھارٹی کے دفتر میں اجلاس ہوئے جس کے بعد وزیراعظم راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کرائی گئی۔ ان ملاقاتوں کی روشنی میں موبائل فون کمپنیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن بھی واپس لے لی ہے جس میں پی ٹی اے کی طرف سے نائٹ پیکیجز پر پابندی کو چیلنج کیا گیا تھا ۔ اس پٹیشن کی واپسی کے بعد موبائل فون کمپنیوں نے نائف پیکیجز پر پابندی قبول کرلی ہے۔ اس طرح رٹیلرز یعنی عام دکانوں پر سم کی فروخت بھی بند کردی گئی ہے۔ اس پر یکم دسمبر سے عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔ اس طرح اسی ہزار سے زیادہ دکانداروں کا کاروبار بند ہوجائے گا اور ملک بھر میں موبائل فون کمپنیوں کے فرنچائزڈ اور سروس سینٹر جن کی تعداد چار سو ہے کے ذریعے موبائل فون کی سم فروخت ہوسکے گی۔ حکومت نے موبائل فون نمبر پورٹبیلٹی کے حوالہ سے پابندی یکم دسمبر سے ختم کرنے کا عندیہ دیا ہے جو 14 نومبر کو پی ٹی اے نے عائد کی تھی ۔ اس پر یکم دسمبر سے پابندی ختم ہوجانے کا امکان ہے۔ ٹیلی کام حلقوں کے مطابق حکومتی فیصلہ سے تھری جی سپیکٹرم کی نیلامی کے متوقع نتائج پر اثرات مرتب ہونے کا امکان ہے۔ قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی اے کے حکام نے بتایا ہے کہ نائب پیکجز پر پابندی برقرار رہے گی ۔ موبائل فون کمپنیوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر پٹیشن واپس لے لی ہے۔ اس سے قبل ارکان کمیٹی نے موبائل فون کمپنیوں کے نائٹ پیکجز اور ایس ایم ایس کے بنڈلز پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ چیئرمین کمیٹی برجیس طاہر چوہدری نے ارکان کے تحفظات کو حق بجانب قرار دیا ہے۔