نومبر 2020 میں جاری کھاتے  44 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہے ۔اسٹیٹ بینک

کراچی:نومبر 2020 میں جاری کھاتے  44 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہے ۔اسٹیٹ بینک

کراچی(ویب ڈیسک )اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر 2020 میں جاری کھاتے  44 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہے جبکہ نومبر 2019 کے مہینے میں جاری کھاتے کو 32 کروڑ 60 لاکھ ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جولائی تا نومبر جاری کھاتا مجموعی طور پر ایک ارب 60 کروڑ ڈالر سرپلس رہا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران جاری کھاتے کو ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا،گزشتہ پانچ سال میں پہلی مرتبہ کسی مالی سال کے دوران جاری کھاتا سرپلس ہوگیا ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھیجی جانے والی ترسیلات اور تجارت کا توازن جاری کھاتے میں استحکام کی اہم وجوہات ہیں، نومبر کے مہینے میں برآمدات اور درآمدات دونوں میں تیزی آئی،درآمدی و برآمدی سرگرمیوں میں تیزی، بیرونی طلب میں ریکوری اور مقامی سطح پر معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کی عکاسی کرتی ہے۔جاری کھاتے سرپلس رہنے اور مالیاتی انفلوز کی وجہ سے نومبر 2020 میں سرکاری زرمبادلہ کے زخائر میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوا،اور زرمبادلہ کے سرکاری زخائر کی مالیت 3 سال کی بلند ترین سطح 13.1 ارب ڈالر تک بلند ہوگئی۔