آٹوموٹیو پالیسی… کاروں کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے میکانزم بنایا جائے : میاں نعمان کبیر

آئندہ آٹوموٹیو پالیسی میں کاروں کی بڑھتی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے میکانزم بنایا جائے : میاں نعمان کبیر

انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو آئندہ آٹو پالیسی میں آٹو سیکٹر کے علاوہ صارفین کے مفاد میں بھی قواعد و ضوابط وضع کرنا ہوں گے۔: چیئرمین پیاف

حکومت  کاروںپر ڈیوٹی اور ٹیکس کم کرکے سیکٹر کی مدد کرے : پیاف

مقامی کرنسی کے مستحکم ہونے کے باوجود  ہر ماہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھنا تشویشناک ہے : عہدیداران پیاف

لاہور (ویب ڈیسک )چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کوالٹی کے ساتھ ساتھ آٹوموٹیو سیکٹر کی بڑھتی قیمتوں کوکنٹرول کرنے کے لئے بھی طریقہ کار وضع کرے۔ چونکہ اگلے سال پاکستان آٹوموٹیو ڈویلپمنٹ پالیسی کی میعاد ختم ہونے جارہی ہے اسلئے صارفین اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آٹو سیکٹر کی قیمتوں کو ریگولیٹ کیا جائے۔پیاف کے چیئرمین میاں نعمان کبیر نے سینئروائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقامی افراد کسی اتھارٹی سے منظوری حاصل کیے بغیرجب چاہیں کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کرلیتے ہیں جس سے عام صارفین بری طرح متاثر ہوتے ہیں ۔غیرقانونی پریمیم کے ساتھ کاروں کی قیمتوں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ملک میں آٹو ڈیلرز اور کار ایسیمبل کرنے والوں کی اس غیر قانونی حرکت کو روکنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو آئندہ آٹو پالیسی میں آٹو سیکٹر کے علاوہ صارفین کے مفاد میں بھی قواعد و ضوابط وضع کرنا ہوں گے۔  چیئرمین پیاف نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بھی تجویز دی ہے کہ وہ پاکستان میں گاڑیوںکی غیر معمولی بڑھتی قیمتوں اور ساتھ ہی پریمیم وصول کرنے کی غیرقانونی اقدام کا نوٹس لیں۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ کاروں کے نرخ بنیادی طور پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی شدید گراوٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔ تاہم ، مقامی کرنسی اب پچھلے کچھ ہفتوںسے مستحکم اور کچھ قدر حاصل کرچکی ہے لیکن کار کی قیمتوں پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ مزید یہ کہ ملک میں کاروں کی تیاری کے لئے کسی بھی سرکاری ریگولیٹری باڈی کے معیار کے معیارات نہیں ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ انتخاب فراہم کرنے کے لئے حکومت استعمال شدہ گاڑیوں کی تجارتی درآمدات کھولنی چاہئے۔ اگر موجودہ رجحان جاری رہا تو آٹو سیکٹر گر سکتا ہے۔ حکومت کاروں پر ڈیوٹی اور ٹیکس کم کرکے سیکٹر کی مدد کرسکتی ہے۔ ڈیوٹی اور ٹیکس میں کٹوتی سے قیمتیں کم ہوجائیں گی اور صنعتیں چلتی رہیں گی۔مقامی طور پرتیارہونے والی کاروں کی بڑھتی قیمتیں عام طور پرصارفین کو استعمال شدہ امپورٹڈ کاروں کی طرف دھکیلتی ہیں جس سے مقامی سیکٹر کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اس کے علاوہ حکومت کو سرمایہ کاروں کو پریمیم طلب کرنے کی حوصلہ شکنی کے لئے ضوابط بھی متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ صارفین کو بھی پریمیم کے خلاف کچھ مزاحمت ظاہر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی گاڑیاں بک کروائیں ، وقت پر ڈلیوری لیں اور پریمیم نہ دیں۔وفاقی حکومت اور مقامی کار سازوں کو ملک میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اٹھانا چاہئے اور اس مسئلے کو بھی نئی آٹوموٹو پالیسی میں شامل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا اثر اب دکھائی دے رہا ہے ، جس کی وجہ سے کاروں کی فروخت میں سست روی ہے ، جس میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔میاں نعمان کبیر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ موجودہ کھلاڑیوں کی صلاحیت میں توسیع ، مقامی کاری میں بہتری اور نئے ماڈل متعارف کروانے میں فوری سرمایہ کاری کی جائے ، انہوں نے مزید کہا کہ پیداوار میں اضافے سے ٹیکسوں کی آمدنی میں اضافہ اور ملازمتیں پیدا ہوں گی۔