زائد فیسوں کیخلاف درخواست،  ایچ ای سی کو دوہفتے میں  جواب جمع کرانے کی ہدایت

زائد فیسوں کیخلاف درخواست،  ایچ ای سی کو دوہفتے میں  جواب جمع کرانے کی ہدایت

یونیورسٹیز نے امتحانات شروع کر دیئے ہیں، درخواست پر جلد فیصلہ کیا جائے،طلبا کی استدعا

 طلبا کے کیس میں ڈائریکٹ ہمارا کوئی عمل دخل نہیں، متعلقہ یونیورسٹیز سے رپورٹس مانگی ہیں،وکیل ایچ ای سی

 چیئرمین ایچ ای سی اپنے نامزد افسر کے ذریعے درخواست گزاروں کے نمائندے کو سنیں،عدالت

عدالت نے ایچ ای سی کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 7 یونیورسٹیز کے طلبا کی آن لائن کلاسز اور زائد فیسوں کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران ایچ ای سی اور وزارتِ تعلیم کو 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ جمعہ کو  اسلام آباد ہائیکورٹ میں یونیورسٹیز کے طلبا کی درخواست پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کرتے ہوئے چیئرمین ایچ ای سی کو طلبا نمائندوں کو سن کر تحریری حکم جاری کرنے کا حکم دے دیا۔دورانِ سماعت ایچ ای سی کے وکیل نے عدالتِ عالیہ سے جواب جمع کرانے کے لیے مزید مہلت کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے ایچ ای سی اور وزارتِ تعلیم کو 2 ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔طلبا کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ یونیورسٹیز نے امتحانات شروع کر دیئے ہیں، درخواست پر جلد فیصلہ کیا جائے۔ایچ ای سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان طلبا کے کیس میں ڈائریکٹ ہمارا کوئی عمل دخل نہیں، متعلقہ یونیورسٹیز سے رپورٹس مانگی ہیں، اس کے بعد جواب جمع کرائیں گے۔طلبا کے وکیل نے کہا کہ ہم نے ان کورونا وائرس کی گائیڈ لائنز کو چیلنج کیا ہے جو ایچ ای سی نے یونیورسٹیز کو دی تھیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ چیئرمین ایچ ای سی اپنے نامزد افسر کے ذریعے درخواست گزاروں کے نمائندے کو سنیں، ایچ ای سی طلباکی شکایت سن کر تحریری آرڈر پاس کرے۔عدالت نے ایچ ای سی کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 2 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔طلبا کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا   کہ پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث آن لائن کلاسز میں طلبا شریک نہیں ہو سکے۔درخواست میں مزید کہا گیا  کہ یونیورسٹی ہاسٹل بند ہیں لیکن ہم سے ابھی تک ہاسٹل کی فیس بھی لی جا رہی ہے، ہاسٹل بند ہونے پر دور دراز کے طلبا کے پاس گھر واپسی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔طلبا نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ یونیورسٹیز کو ٹیوشن فیس، ہاسٹل، ٹرانسپورٹ سروسز کی فیس وصولی سے روکا جائے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست اسلامک یونیورسٹی، نمل، قائدِ اعظم، یو ای ٹی ٹیکسلا اور دیگر جامعات کے طلبا نے دائر کی ہے۔