انٹرنیٹ پر امریکی بالادستی کے خاتمے کا آغاز، روس نے اپنا الگ نیٹ ورک بنا لیا

 انٹرنیٹ پر امریکی بالادستی کے خاتمے کا آغاز، روس نے اپنا الگ نیٹ ورک بنا لیا
نئے انٹرنیٹ کے تجربے سے صارفین نے کسی قسم کی تبدیلی محسوس نہیں کی،روسی حکام

ماسکو (صباح نیوز)روس کی وزارت مواصلات نے دنیا میں استعمال ہونے والے انٹرنیٹ سے الگ انٹرنیٹ کے کامیاب تجربہ  کیا ہے۔ روسی حکام نے دعویٰ کیا کہ نئے انٹرنیٹ کے تجربے سے صارفین نے کسی قسم کی تبدیلی محسوس نہیں کی۔یاد رہے کہ روس نے نومبر میں ایک قانون منظور کیا تھا جس کا مقصد بیرونی ممالک سے آنے والی انٹرنیٹ ٹریفک کو روس میں دیکھنے سے روکنا تھا۔بعد ازاں اس قانون کے تحت ملک کے اندر انٹرنیٹ سروسز کو ممکنہ سائبر حملوں سے بچانے کے لیے اپنے انٹرنیٹ سسٹم کی فعالیت کے حوالے سے تجربے بھی کیے گئے تھے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ اس متنازع انٹرنیٹ قانون کے تحت روس کی انٹرنیٹ ٹریفک کو عالمی سرور سے علیحدہ کر دیا جائے گا تاہم روسی وزارت مواصلات نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹیسٹ سے عام صارفین پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔روس کے  ڈپٹی منسٹر مواصلات ایلکس سوکولو نے  غیرملکی خبر رساں ادارے  کو بتایا کہ اس ٹیسٹ کا مقصد روس میں انٹرنیٹ سروسز کو کسی ناگہانی صورتحال میں بحال رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کام اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز بحال رہیں اور اس ٹیسٹ کا مقصد بھی یہی ہے۔نومبر2019 میں منظور کیے گئے قانون کے تحت انٹرنیٹ مہیا کرنے والی کمپنی کو ڈیٹا ٹریفک کو سنٹرلائزڈ کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے دیے گئے آلات استعمال کرنے ہوں گے۔قانون منظور ہونے کے بعد روسی صدر نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت انٹرنیٹ بند نہیں کرنے جا رہی، بلکہ آزاد اور خودمختار انٹرنیٹ میں بہت فرق ہے۔سال 2019 کے آغاز میں حکومت نے اعلان کیا تھا کہ روس دنیا سے الگ انٹرنیٹ کی خاطر اپنے ملکی ڈومین سسٹم کا تجربہ کرنے جا رہا ہے۔حکام کے مطابق اس پروگرام کا مقصد غیرملکی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پر انحصار ختم کرنا اور ممکنہ سائبر حملوں سے تحفظ ہے۔