لداخ کو یونین  ٹیریٹری میں شامل کرنے کا عمل 31 اکتوبر کو مکمل ہو جائے گا

 لداخ کو یونین  ٹیریٹری میں شامل کرنے کا عمل 31 اکتوبر کو مکمل ہو جائے گا
تعینات380 سے زائد پولیس اہلکاروں جن کا تعلق لداخ سے ہے، انہیں جلد ہی لداخ منتقل کردیا جائے گا
سری نگر ، نئی دہلی(کے پی آئی)  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت  کے قانون 370 کے خاتمے کے بعد لداخ کو یونین  ٹیریٹری میں شامل کرنے کا عمل 31 اکتوبر کو مکمل ہو جائے گا۔ اس سلسلے میںمقبوضہ کشمیر کے مختلف مقامات پر تعینات380 سے زائد پولیس اہلکاروں جن کا تعلق لداخ سے ہے، انہیں جلد ہی لداخ منتقل کردیا جائے گا اور نئے علاقے کے انتظامی کنٹرول کے تحت تعینات کیا جائے گا۔ لداخ کا نیا  علاقہ 31 اکتوبر کو وجود میں آئے گا۔ وزارت داخلہ امور نے جموں و کشمیر پولیس کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے لداخی پولیس اہلکاروں کے تبادلے کی منظوری دے دی ہے۔انتظامیہ کے مطابق منتقل کیے گیے اہلکار نئے علاقے کی پولیس کے ساتھ کام کریں گے جو بھارتی وزارت داخلہ کے براہ راست کنٹرول میں ہوگا۔ کانسٹیبل سے لے کر انسپکٹر کے عہدے پر فائز پولیس اہلکاروں کو دیگر بھارت  کے زیر انتظام علاقے جیسے چندی گڑھ اور انڈمان اور نکوبار جزیرے کے پولیس اہلکاروں جیسی تنخواہ اور دیگر فائدے بھی حاصل ہوں گے۔لداخ میں پولیس اور امن و امان کے محکمے لیفٹیننٹ گورنر کے براہ راست کنٹرول میں ہوں گے ، جس کے ذریعے بھارتی  حکومت اس خطے کو کنٹرول کرے گی۔ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے مطابق لداخ میں قانون ساز اسمبلی نہیں ہوگی۔ ایکٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ ریاست جموں و کشمیر کے لئے آئی اے ایس اور آئی پی ایس کے کیڈرز مقررہ دن 31 اکتوبرسے اپنے موجودہ کیڈرز پر کام جاری رکھیں گے۔تاہم مستقبل میں جموں و کشمیر یا لداخ کے  بھارت  کے زیر انتظام علاقوں میں تعینات کیے جانے والے تمام بھارتی خدمت کے افسران اروناچل، گوا، میزورم، یونین ٹیریٹری کیڈر سے تعلق رکھنے والے ہوں گے، جسے زیادہ تر یونین ٹیریٹری کیڈر کے نام سے جانا جاتا ہے۔واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو دی جانے والی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور اس کو  بھارت کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کیا تھا۔