مودی حکومت کے نام ایک اور مراسلہ , تقریبا 132 اساتذہ اور طلبا  کا خط

 بھارتی حکومت کشمیر میں مواصلاتی رابطے فوری بحال اور سیاسی قیدیوں کورہاکرے
کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مودی حکومت کے نام ایک اور مراسلہ
بھارت میں ٹیکنالوجی کے مختلف اداروں سے وابستہ تقریبا 132 اساتذہ اور طلبا  کا خط
نئی دہلی(کے پی آئی)بھارت میں ٹیکنالوجی کے مختلف اداروں سے وابستہ تقریبا 132 اساتذہ اور طلبا نے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف مودی حکومت کے نام ایک مراسلہ لکھا ہے۔  انہوںنے کہا کہ وادی کشمیر کے 80لاکھ لوگ گزشتہ دو ماہ سے مسلسل فوجی محاصرے میں ہیںجبکہ موبائل فون اورانٹرنیٹ سروسز معطل ہیںاور کسی بھی خبرکو وادی سے باہر آنے نہیں دیاجارہا ہے۔مراسلے میں کہا گیا کہ اطلاعات کی فراہمی پر مکمل پابندی ہے تاہم بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، تشدد اور جھڑپوں کی اطلاعات آرہی ہیں۔ مراسلے میں بھارتی حکومت کی طرف سے حالات نارمل ہونے کے جھوٹے دعوئوں کے برعکس ادویات اور دیگر طبی سہولیات کی عدم فراہمی کا بھی ذکر کیاگیا ہے۔انہوںنے بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ علاقے میںمواصلاتی رابطے فوری بحال اور سیاسی قیدیوں کورہاکرے اورکشمیری عوام کی جمہوری امنگوں کا احترام کرتے ہوئے مسئلے کو حل کرانے کے لیے اقدامات کرے۔دریں اثنا امریکہ کے بااثر ڈیموکریٹک سینٹرمارک وارنر نے جو سینٹ میں اندیا کوکس کے شریک چیئرمین بھی ہیں، ایک ٹویٹ میں کہاہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع اور لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندیوں سے پریشان ہیں۔ انہوںنے بھارتی حکومت پر زوردیاہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میںمیڈیاکی آزادی،اطلاعات کی فراہمی اور سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دے کر جمہوری اقدار کی پاسداری کرے۔