کشمیرپرعائد پابندیاں ہٹائی جائیں، جمہوری آزادیاں بحال کی جائیں

کشمیرپرعائد پابندیاں ہٹائی جائیں، جمہوری آزادیاں بحال کی جائیں
 آسام میں 19 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دینے کے اقدام پرتشویش کا اظہار
نئی دہلی میں  درجن بھربھارتی غیر سرکاری تنظیموں کے قومی کنونشن میں مطالبہ
نئی دہلی(کے پی آئی) نئی دہلی میں بھارتی  غیر سرکاری تنظیموں کے  قومی کنونشن میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں عائد پابندیاں ہٹائی جائیں، جمہوری آزادیاں بحال کی جائیں ۔گاندھی پیس فانڈیشن کے تحت قومی کنونشن  میں درجن سے زیادہ تنظیموں کے رہنماوں نے شرکت کی ۔ کنونشن میں  بھارتی حکومت کے قانون این آ رسی کے تحت آسام میں 19 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی قرار دینے کے اقدام پرتشویش کا اظہار کیا گیا ۔ بھارتی  حکومت پر واضح کیا کہ حکومت کی غفلت یا غلطی کی وجہ سے کسی شہری کوبے ریاست قرار نہیں دیا جاسکتا۔ فار فریڈم اینڈ ڈگنٹی ایس آئی او، یونائیٹڈ اگینسٹ ہیٹ، اے پی سی آر، فریٹرنٹی موومنٹ، پی یو سی ایل دہلی، آئی سی ایل یو، پی وی سی ایچ آر اور سمودھان بچا سنگھرش سمیتی کی جانب سے مشترکہ طور پر یہ کنونشن منعقد کیا گیا تھا۔کنونشن کے پہلے سیشن میں آسام میں این آر سی کو موضوع بحث بنانے والی ایک دستاویزی فلم ” اسٹیٹ لیس: این کنونشنل اسٹوری آف نیو انڈیا” کی نمائش کی گئی جس میں ان آسامی شہریوں کی پریشان حالی کو نمایاں کیا گیا ہے جنہیں غیر ملکی قرار دے دیا گیا ہے۔اسی طرح اس میں قانونی عمل میں موجود مسائل اور خامیوں کو بھی واضح کیا گیا ہے۔این آر سی فہرست کواپ ڈیٹ کرنے کے عمل نے نوکر شاہوں کے ہاتھوں میں غیر معمولی اختیارات دے دیئے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ان کے خلاف بے شمار شکایات درج کرائی جا چکی ہیں۔ یہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ایک ریاست نے اپنے ہی 1.9 ملین شہریوں کی شہریت دا پر لگا دی ہے۔ اس دن کو ہندوستان میں شہریوں کے حقوق کے حوالے سے ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس سیشن میں ایڈوکیٹ ایچ آر چودھری(آسام)، ندیم خان (یواے ایچ)، لبید شافی (قومی صدر ایس آئی او) اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ دوسرے سیشن میں نئی مودی حکومت کے پہلے پارلیمانی سیشن کے تجزیہ پر مبنی ایک رپورٹ ”پارلیمنٹ واچ” کا اجرا عمل میں آیاجس کو سنٹر فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (سی ای آرٹی) اور ایس آئی او کی جانب سے مشترکہ طور پر تیار کیا گیا ہے۔
#/S