چار آیت اللہ حضرات کا موبائل انٹرنیٹ کے استعمال کے خلاف فتویٰ

ایران میں 3 جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے،موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کرنے والی کمپنی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ
ایران کے چار آیت اللہ حضرات نے نئے تین جی موبائل فونز کے استعمال کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے جس کے تحت ملک میں پہلی مرتبہ 3 جی ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کرنے والی کمپنی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ العربیہ ٹی وی کے مطابق ایران کی موبائل فون سروس مہیا کرنے والی کمپنی رائی ٹیل نے پہلی مرتبہ صارفین کو ویڈیو کال اور ملٹی میڈیا پیغام رسانی کی ٹیکنالوجی کے استعمال کی سہولت دی ہے اور ایرانی صارفین 3جی ٹیکنالوجی کے ذریعے موبائل پر انٹرنیٹ بھی چلا رہے ہیں۔ مگر ایران کی قدامت پرست پارلیمان اور چار آیت اللہ حضرات یہ سہولت مہیا کرنے والی اس کمپنی کو بند کرانے کے لیے کوشاں ہے۔آیت اللہ علوی گورگہانی کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی عوام کو مہیا کرنے سے ملک کے سیاسی اور مذہبی نظام کو نقصان پہنچے گا۔ ایک اور آیت اللہ کا کہنا ہے کہ رائی ٹیل کی مہیا کردہ سروس سے ایرانیوں کو کوئی فائدہ پہنچنے کے بجائے الٹا نقصان ہو گا اور وہ کرپشن کا شکار ہوں گے۔ایران کے مذہبی شہر قْم سے تعلق رکھنے والے آیت اللہ مکرم شیرازی نے کہا کہ ”اس سے معاشرے میں نیا انتشار پیدا ہو گا جبکہ وہ پہلے ہی خرابیوں سے لتھڑا ہوا ہے”۔ انھوں نے 10 فروری کو اسلامی انقلاب کی چونتیسویں سالگرہ کے موقع پر رائی ٹیل کے خلاف ایک قرار داد پر دستخط کیے تھے۔اس میں موبائل فون کمپنی پر لوگوں کو گناہ اور برائی تک سہولت بہم پہنچانے کا الزام عاید کیا گیا تھا لیکن اس کمپنی کے خلاف اس مہم سے قطع نظر ایرانی شہری 3 جی سروس کے ذریعے تیزرفتار انٹرنیٹ کے تجربے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔