واٹس ایپ استعمال سے خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے،ایج ہل یونیورسٹی کی تحقیق

 واٹس ایپ استعمال سے خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے،ایج ہل یونیورسٹی کی تحقیق
لوگوں سے جڑنے کا مطلب یہ بھی ہے کہ واٹس ایپ صارفین تنہائی محسوس نہیں کرتے تحقیق
سماجی تعلق میں مضبوطی وہ احساس ہے جو ذہنی شخصیت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے

لندن(صباح نیوز)ویسے تو اکثر افراد سوشل میڈیا یا میسجنگ ایپس جیسے واٹس ایپ پر بہت زیادہ وقت گزارنے کو اچھا نہیں سمجھتے مگر اس عادت کا حیران کن فائدہ سامنے آگیا ہے۔درحقیقت واٹس ایپ پر وقت گزارنا صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔یہ دعوی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ایج ہل یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ میسجنگ ایپ نفسیاتی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ واٹس ایپ پر روزانہ لوگ جتنا وقت گزارتے ہیں، وہ اتنا ہی خود کو کم تنہا سمجھتے ہیں جبکہ خوداعتمادی میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ اپنے دوستوں اور گھروالوں سے قربت کا احساس بڑھنا ہے۔تحقیق کے مطابق اس حوالے سے بہت زیادہ بحث ہوتی ہے کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنا شخصیت کے لیے نقصان دہ ہے مگر یہ اتنا بھی برا نہیں، جتنا لوگ خیال کرتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پر لوگ جتنا زیادہ وقت گزارتے ہیں، ان کے اندر دوستوں اور گھروالوں سے قریب ہونے کا احساس اتنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب لوگوں سے تعلق مضبوط ہوتا ہے اور واٹس ایپ گروپس میں لوگوں سے جڑنے کا احساس ہوتا ہے، تو آپ کے اندر خوداعتمادی اور معاشرے میں قبولیت کے حوالے سے مثبت سوچ بھی بڑھتی ہے۔محققین کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں سے جڑنے کا مطلب یہ بھی ہے کہ واٹس ایپ صارفین تنہائی محسوس نہیں کرتے اور اس سے بھی شخصیت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔اس تحقیق کے دوران 200 مردوں اور خواتین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں اور نتائج سے معلوم ہوا کہ اوسطا ہر صارف واٹس ایپ پر روزانہ 55 منٹ گزارتا ہے اور اس کی بڑی وجہ گروپ چیٹ کی موجودگی ہے۔تحقیق کے مطابق واٹس ایپ کے استعمال سے سماجی تعلق میں مضبوطی وہ احساس ہے جو ذہنی شخصیت پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج جریدے انٹرنیشنل جرنل آف ہیومین کمپیوٹر اسٹڈیز میں شائع ہوئے۔