مقبوضہ کشمیرمیں فوجی محاصرے اور پابندیوں کے106  دن

مقبوضہ کشمیرمیں فوجی محاصرے اور پابندیوں کے106  دن
 
نئی دہلی،18نومبر (ساؤتھ ایشین وائر):
 
مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری فوجی محاصرے اورمواصلاتی روابط کی بندش کو 106  دن ہو گئے ہیں ۔ پیر کومسلسل 106ویں روزمقبوضہ وادی کادنیاکے باقی حصوں سے رابطہ بدستورمنقطع ہے کشمیریوں کے معمولات زندگی برباد ہو چکے ہیں۔سکول، کالج اور کاروباری مراکز بند ہیں۔
سری نگر سمیت تما م بڑے شہروں میں جگہ جگہ بھارتی فوجی تعینات ہے جبکہ دکانیں اور کاروباری مراکز بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ معطل ہونے کی وجہ سے کشمیریوں کا ساری دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔مقبوضہ وادی میں کھانے پینے کی اشیا اوردوائوں کی قلت ہے جبکہ شدیدبرفباری کے باعث بے یارومددگارکشمیری عوام کے مصائب میں اضافہ ہوگیاہے۔کشمیری عوام کوتعلیم، صحت عامہ اورمذہبی آزادی سمیت زندگی کے بنیادی حقوق سے محروم رکھاجارہاہے۔وادی کشمیرمیں انٹرنیٹ اورپری پیڈموبائل سروس بھی معطل ہے
 مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسزاہلکاروںنے رات کے وقت گھروں پر چھاپوں ، مکینوں کی مارپیٹ اور قیمتی املاک کی توڑ پھوڑ کا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔بھارتی فوجیوں نے گزشتہ رات ضلع پلوامہ کے علاقے ڈاڈ سر ترال کی جامع مسجد پر شدید پتھرائو کیا جس سے مسجد کو سخت نقصان پہنچا اور اسکی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ ساؤتھ ایشین وائر علاقے کے لوگوں نے بھارتی فوجیوں کی بہیمانہ کارروائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ہاتھوں ان کے مذہبی مقامات بھی محفوظ نہیں ہیں۔ ادھر ضلع پلوامہ ہی کے علاقے ہردی میر ترال میں نامعلوم افراد نے سڑک کنارے کھڑے ایک ٹرک کو نذر آتش کر دیا۔