Site icon Teleco Alert

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کا سلسلہ مسلسل  45 واں روز

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کا سلسلہ مسلسل  45 واں روز  بھی جاری
کشمیری ضروریات زندگی کو ترس گئے۔ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کی زندگی بدتر ہونے لگی
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے سے 2 ہزار کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کا سلسلہ مسلسل  45 واں روز  بھی جاری  رہا ، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے سنسان پڑے ہیں، گھروں میں قید کشمیری ضروریات زندگی کو ترس گئے۔ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیریوں کی زندگی بدتر ہونے لگی۔ گھروں میں محصور لوگ کھانے پینے کی اشیا کو ترس گئے۔ دکانیں، کاروبار، تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں، چپے چپے پر بھارتی فوج تعینات ہیں۔ کمیونی کیشن بلیک آٹ کی وجہ سے اصل صورتحال جاننا مشکل بن گیا۔صرف شوپیاں کے علاقے سے 2 ہزار کے قریب نوجوانوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ 5 اگست سے تمام حریت رہنما گھروں اور جیلوں میں بند ہیں۔قابض انتظامیہ نے چند محدود علاقوں میں پابندیاں کچھ نرم کیں اور سکول کھول دیے لیکن طلبا غیر حاضر رہے کیونکہ والدین احساس عدم تحفظ کی وجہ سے اپنے بچوں کو سکول بھیجنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ان علاقوں میں سرکاری دفاتر میں بھی ملازمین کی حاضری بہت کم رہی۔ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بدستور معطل ہیں۔موجودہ فوجی محاصرے کے سبب وادی کشمیر کے عوام کو خوراک ، دودھ اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامناہے۔اس صورتحال میں مقامی اخبارات کی اشاعت میں بھی مشکلات ہیں جبکہ وہ اپنے آن لائن ایڈیشن بھی اپ ڈیٹ نہیں کرپارہے ہیں۔عالمی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کیمپوں سے رات کے دوران اکثر لوگوں کے چیخنے چلانے کی آوازیں سنائی دیتی ہیں کیونکہ بھارتی فوجی مختلف دیہات سے جن نوجوانوں کو گرفتار کرتے ہیں، ان کو رات کے دوران کیمپوں میں تشدد کا نشانہ بناکردیگر نوجوانوں کے لیے نشان عبرت بناتے ہیں۔پنجورہ گائوں کے ایک مقامی عہدیدار سجاد حیدر خان نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے بھارتی فوجیوں اورپولیس کے ہاتھوں صرف شوپیان سے گرفتار ہونے والے 1800افرادکی فہرست دیکھی ہے۔مقامی لوگوں نے کہاکہ بھارتی فورسز اس طرح کی کارروائیاں مقبوضہ علاقے میں خوف ودہشت کا ماحول قائم کرنے کے لیے کرتی ہیں۔
Exit mobile version