نئے ٹی وی لائسنسز کے اجرا کا معاملہ ، پی بی اے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

نئے ٹی وی لائسنسز کے اجرا کا معاملہ ، پی بی اے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
پیمرا کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا گیا
ٹی وی چینلز کے حوالے سے ڈیجٹلائزیشن ہو چکی ہے،وکیل پیمرا
پیمرا کی جانب سے کہا جا رہا   250 ٹی وی چینلز کی گنجائش ہے جو کے جھوٹ پر مبنی ہے،وکیل پی بی اے

اسلام آباد(صباح نیوز) اسلام آباد  ہائیکورٹ نے  پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)کو نئے ٹیلی ویژن(ٹی وی)لائسنسز کے اجرا سے روکنے کے لیے پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن ( پی بی اے)کی درخواست پر فیصلہ محفوظ  کرلیا ۔ پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ پیمرا کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب جمع کرادیا گیا ۔پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا)کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ٹی وی چینلز کے حوالے سے ڈیجٹلائزیشن ہو چکی ہے ۔ ڈیجٹلائزیشن سے 250چینلز کی گنجائش موجود ہو گی۔پیمرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نئے ٹی وی چینلز کے لیے دیے گئے لائسنسز کی مد میں 5ارب 29کروڑ روپے کی رقم حاصل ہوئی ہے۔پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی اے )کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ پیمرا کی جانب سے کہا جا رہا ہے 250ٹی وی چینلز کی گنجائش ہے جو کے جھوٹ پر مبنی ہے۔ اگر ڈیجیٹلائزیش مکمل ہو جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔پی بی اے کے وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ پیمرا پہلے چینلز کی گنجائش بڑھائے پھر لائسنس جاری کیے جائیں۔ کیبل آپریٹرز پیسہ لے کر ٹی وی چینلز کو آن آئیر اور آف آئیر کرتے ہیں۔