سوشل میڈیا پاکستانی معاشرے کا آئینہ بن گیا

 

پاکستانی معاشر ے میں سوشل میڈیا کی جڑیں بہت تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ اس کے استعمال کرنے والوں میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں سر فہرست ہیں۔ یہ نوجوان کیسے نظر آنا چاہتے ہیں، ان کے شب و روز کا معمول کیا ہے، وہ کب اٹھتے اور کب سوتے ہیں۔ یہ سب کچھ سوشل میڈیا کے آئینے میں صاف نظر آتا ہے۔

پاکستان ایڈورٹائزرز سوسائٹی نے ’زی سوشل پرائیوٹ لمیٹڈ‘ کی مرتب کردہ ایک تحقیقی رپورٹ جاری کی ہے جس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا نے دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان آپسی رابطوں میں ایک انقلاب برپا کر دیا ہے۔ اب سوشل میڈیا کی بدولت لوگ ہر وقت ایک دوسرے سے جڑے رہتے ہیں۔

انتہائی پاور فل سوشل میڈیا نے پرنٹ، آن لائن اوریہاں تک کہ الیکٹرونک میڈیا کو بھی بعض حوالوں سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ متذکرہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی رابطے کی ویب سائٹس ’فیس بک‘، ’ٹوئیٹر‘ اور ’لنکڈ ان‘ سے بچہ بچہ واقف ہے۔ ان سائٹس پر آکر پاکستانی عوام کیا کچھ تلاش کرتی ہے اور اس کا رجحان کس طرف ہے اسے نہایت دلچسپ انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق پچھلے مہینے یعنی جنوری 2014ء میں 10لاکھ لوگوں نے فیس بک جوائن کی۔ مجموعی جائزہ لیں تو پاکستان میں ہر مہینے ایک کروڑ چھبیس لاکھ افراد فیس بک پر کوئی نہ کوئی سرگرمی ضرور دکھاتے ہیں۔ ان میں پچاس 50فیصد سے زائد افراد کی عمریں 18سے 34سال کے درمیان ہیں جبکہ باقی افراد میں اکثریت 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کی ہے۔

سب سے مقبول کون ؟
اگر یہ معلوم کیا جائے کہ ’ٹوئیٹر‘ فینز کے درمیان پاکستان میں فی الوقت سب سے زیادہ مقبول شخصیت کون سی ہے تو بلاشبہ جواب ملے گا ’عمران خان‘۔ ان کے بعد بالترتیب جیو ٹی وی کے میزبان حامد میر پھر کرکٹر وسیم اکرم، سنگر اور ایکٹر علی ظفر اور آخر میں ایک اور ٹی وی اینکر مبشر لقمان کا نمبر آتا ہے۔

اسی ویب سائٹ پر پانچ سب سے زیادہ پسند کئے جانے والے برانڈز میں موبائل فون کمپنی ’موبی لنک‘ اور بعد ازاں ’وارد‘ کا نمبر آتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برانڈ کی تشہیر کے لئے فیس بک ایک ایسا طاقتور میڈیم بن گیا ہے جو فینز کو ’کنزیومرز‘ میں تبدیل کردیتا ہے۔ جیسے ’ایف ایم سی جی‘ کے پاکستان میں سب سے زیادہ تقریباً 1 کروڑ 70 لاکھ فینز ہیں۔

سوشل میڈیا کے جائزے سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ پاکستانی فیشن کے دلدادہ ہیں اور ہر گھڑی فیشن سے متعلق اپ ڈیٹ رہنا پسند کرتے ہیں۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ فیشن پیجز پسند کرنے والوں میں پاکستان کا نمبر دوسرا ہے جہاں 1کروڑ 40لاکھ پاکستانی فیشن پیجز لوگوں کی خاص توجہ کاباعث ہیں۔

فیشن کے بعد ٹیلی کام کو لائیک کرنے والوں کی تعداد 1 کروڑ ہے۔ پاکستانیوں کی پسند کے لحاظ سے پانچواں نمبر بیوٹی پیجز کا ہے۔ ایڈوانس ٹیلی کام کے فینز کی تعداد 97,000 تک پہنچ گئی ہے ۔ ’تھریڈز اینڈ موٹفس‘ فیشن کا دوسرا اور ’جابز ان دبئی‘ یعنی ’دبئی میں آسامیوں‘ کا نمبر تیسرا ہے۔

سوشل میڈیا کی تجزیاتی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کی نظر میں دبئی دنیا کے باقی ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ’گلیمرس اور مالدار لائف اسٹائل‘ رکھتا ہے ۔ اکثریت کسی بھی یورپی ملک کے مقابلے میں دبئی میں سب سے آسان رسائی کا خیال رکھتی ہے۔