وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کام غیر ممالک سے فون کالز کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) قومی اسمبلی سٹیڈنگ کمیٹی برائے ٹیلی کام نے قرار دیا ہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کام غیر ممالک سے فون کالز کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام میں ناکام ہوچکی ہے ٹیلی کام اتھارٹی کی تجاویز بھی سرد خانہ میں ڈال رکھی ہیں۔ بدھ کے روز چیئرمین برجیس طاہر چوہدری کی سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں قانون سازی کی گئی اور ذیلی محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اجلاس میں غیر ممالک سے فون کالز کی غیر قانونی منتقلی کے حوالہ سے ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ سے اربوں روپے ہر ماہ قومی خزانہ میں نہیں جارہے ہیں۔ ٹیلی کام اتھارٹی کے حکام نے اجلاس میں بتایا کہ غیر ملکی فون کالز کے غیر قانونی کاروبار کی روک تھام کیلئے مفید تجاویز وزارت ٹیلی کام ارسال کی تھیں کئی ماہ گزرنے کے بعد بھی ان کا جائزہ نہیں لیا گیا ہے۔ پی ٹی اے حکام نے ایکٹ میں ترامیم کے نجی بل کی حمایت کی ہے جس میں اتھارٹی کے اختیارات میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے رکن ہمایوں سیف اللہ کا مسودہ قانون کمیٹی نے منظور کرلیا ہے جس کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اس مسودہ بل میں ٹیلی کام اتھارٹی کے اختیارات میں اضافہ کے ساتھ غیر قانونی فون کالز کی منتقلی میں ملوث افراد کو سخت سزائیں دینے کی تجویز ہے اس کے علاوہ پی ٹی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین کے عہدہ پر وفاقی سیکرٹری ٹیلی کام کی تقرری ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس سے سیکٹر میں مسابقتی ماحول خراب ہوتا ہے۔ اجلاس میں پی ٹی اے حکام نے انکشاف کیا کے کہ انٹر نیٹ پر ملک کے خلاف چلنے والی 584ویب سائیڈز بلاک کی گئی ہیں جبکہ قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لئے دیگر ملکوں کے ساتھ معاہدوں کے مشاورت کی جا رہی ہے،کمیٹی نے گرے ٹریفکنگ کی روک تھام کے لئے پاکستان ٹیلی کام بل 2012ء کی منظوری دے دی ہے اور تھری جی ٹیکنالوجی کے لئے کنسلٹنٹ کو رقم ادا کرنے کی صورت میں سابق چیئرمین پی ٹی اے فاروق اعوان کے اکاونٹ سے رقم ادا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ۔چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ اس سے طاہر ہوتا ہے کہ وزارت آئی ٹی کسی سے بھی تعاون نہیں کرتی ۔اجلاس میں رکن کمیٹی انوشہ رحمن نے پاکستان ٹیلی کام بل 2012کے حوالے سے ذیلی کمیٹی کی سفارشات پیش کی جس کے کمیٹی نے ہمایوں سیف اللہ کے پاکستان ٹیلی کا م بل 2012کی متفقہ طور پر منظوری دی رکن کمیٹی انوشہ رحمن نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے اس بل میں صوبوں کی نمائندگی کے حوالے سے ایک شق شامل کی ہے جس کی مشترکہ مفادات کونسل منظوری دے گی ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس بل کہ منظوری سے گرے ٹریفکنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں یہ بل ایوان مین پیش کر دیا جائے گا۔کمیٹی نے تھری جی کنسلٹنٹ کو ادائیگی کا مسئلہ بھی اٹھایا کمیٹی نے کہا کہ تھری جی پر کام ہو نہیں اور کروڑوں روپے اد ا کر دئے گئے ہیں ۔ممبر فنانس پی ٹی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ رقم کنسلٹنٹ کو ادا نہیں کی گئی اور نہ ہی ادا کی جائے گی ۔کمیٹی نے سفارش کی کہ اگر کنسلٹنٹ کو رقم ادا کرنی پڑی تو رقم کی ادائیگی اس وقت کے چیئرمین پیٹی اے فاروق اعوان کے اکاونٹ سے کی جائے ۔کمیٹی کو پی ٹی اے حکام نے بتایا کہ یو ٹیوب بحال نہیں کی گئی ۔توہیں رسالت والی فلم کے 748لنکس کو بلاک کیا گیا ہے جبکہ 4906
فحش ویب سائیڈس بلاک کی گئی ہیں،۔انہوں نے بتایا کہ قابل اعتراض ویب سائیڈز ہٹانے کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ معاہدوں کے لئے مشاورت کی جا رہی ہے ۔کمیٹی نے وزارت آئی ٹی اور پی تی اے کو انٹر نیٹ سے قابل اعتراض مواد ہٹانے اور یو ٹیوب کے حوالے سے ملکر کام کرنے کی ہدایت کی ہے ۔