سوئٹزرلینڈ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی

سوئٹزرلینڈ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی
اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو غیر جانبدار رہتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کرنے کو تیار ہیں۔ صدرسوئس ریاستوں کی کونسل
کسی بھی  ملک کے آئین اور قانون کے تحت انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں،کسی تیسرے ملک کے معاملات میںمداخلت نہیںکر سکتے
سوئٹزرلینڈ کی ریاستوں کی کونسل کے صدر جین رینے فرنیئر  کا پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے ہمراہ پریس  کانفرنس سے خطاب

آسلام آباد(صباح نیوز)سوئٹزرلینڈ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی۔سوئز ریاستوں کی کونسل کے صدر نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت چاہیں تو غیر جانبدار رہتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کرنے کو تیار ہیں۔کسی بھی  ملک کے آئین اور قانون کے تحت انسانی حقوق کا احترام کرتے ہیں اور کسی تیسرے ملک کے معاملات میںمداخلت نہیںکر سکتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کا نفرنس کے دوران کیا۔سوئٹزرلینڈ کی ریاستوں کی کونسل کے صدر جین رینے فرنیئر  پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے ہمراہ پریس  کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ سوئٹزرلینڈ انسانی حقوق کاعلمبردار ملک ہے دنیا میں جہاں بھی مسئلہ ہو اہم نے آواز اٹھائی۔سوئٹزرلینڈ  اس بات پر یقین رکھتا  ہے کہ کسی بھی ملک کے آئین و قانون کے مطابق انسانی حقوق کا احترام اور تحفظ کو یقینی بنایاجائے ہم تنازعات کے حل کے لیے مدد کو تیار ہیں۔روس اور امریکہ کے بعض ممالک کے تنازعات کے حل میں بھی کردار ادا کیا۔امریکہ اور ایران کو قریب لانے کے لیے بھی تنازعے کے لیے  کوشاں رہے پاکستان اور بھارت چاہیں تو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مدد کرنے  کو تیار ہیں از خود کسی تیسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور سوئٹزر لینڈ پاکستان کے ساتھ پارلیمانی راوبط کاری کو فروغ دے سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائے گا۔ پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔پاکستان رقبے کے لحاظ سے ایک بہت بڑا ملک ہے۔ سوئٹزر لینڈ نے سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے متعددا قدامات بھی اٹھائے ہیں۔ پاکستان کی خوبصورتی قابل تعریف ہے اور قدرتی حسن کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔سیکورٹی اور معیاری انفراسٹرکچر کی بدولت سیاحت کو فروغ دے کر بہتری لائی جا سکتی ہے۔جین رینے فرنیئر نے  سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان میں آکر بہت خوشی ہوئی۔ دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی رابط کو مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔پاکستان نے سیکورٹی اور معاشی لحاظ سے کافی ترقی ہے۔پارلیمانی سفارتکاری موجودہ دور میں بہت اہمیت کی حامل ہو چکی ہے اس سے مختلف ممالک کے مابین تعلقات کو فروغ ملتا ہے۔ سوئٹزر لینڈ کے پارلیمانی وفد نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سوئٹزر لینڈ کے وفد کو پاکستان کا دورہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سوئٹزر لینڈ کو پاکستان کے سرمایہ کاری کے مواقعوں سے استفادہ حاصل کرنا چاہیے بعدازاں  ڈپٹی چیرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا  نے  عشائیہ دیا۔ ڈپٹی چیرمین سینیٹ نے کہا کہ  پارلیمانی وفود کے تبادلے باہمی اعتماد اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے اہم ہیں۔ پاکستان سویٹزرلینڈ کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے ۔ مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پر سویٹزرلینڈ کے شکر گزار ہیں۔مزید سرمایہ کاری کے لئے وسیع مواقع موجود ہیں۔اسیاحت اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔سویٹزرلینڈ نے ہمیشہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف موثر آواز اٹھائی ہے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحال توجہ طلب ہے۔ سویٹزرلینڈ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔ڈپٹی چیرمین سینیٹ نے کہا کہ کشمیر میں 90 دن کرفیو، صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔بھارت  بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ہے۔ پاکستان اور سویٹزرلینڈ کے مابین پارلیمانی روابط کو مزید بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ قبل ازیں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے سوئس وفد سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان سوئٹزر لینڈ کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ان      تعلقات کو کثیر الجہتی شعبوں میں مزید وسعت دینے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان،سوئٹزر لینڈ ایک دوسرے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اور ادارہ جاتی تعاون و پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے رابطہ کاری کو مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔ سوئٹزر لینڈ کے پارلیمانی وفد کے دورے کے جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ سوئٹزرلینڈ کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بھر پور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین ملک ہے اور مستقبل قریب میں گوادر تجارت و سرمایہ کاری کا معاشی حب ثابت ہوگا۔گوادر پاکستان کو خطے کا تجارتی مرکز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے سوئٹز رلینڈ کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان گوادر کے ذریعے خطے کے ساتھ رابطہ کاری کو فروغ دے کر نہ صرف اپنے لئے بلکہ خطے کے ممالک کی ترقی میں اہم معاون ثابت ہوگا۔محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور اس کے لئے ملکی و بین الاقوامی اہم فورمز پر اقدامات بھی اٹھائے جا رہے ہیں۔پاکستان افغان امن عمل کی حمایت جاری رکھے گا اور افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔چیئرمین سینیٹ  نے سوئٹزر لینڈ کے وفد کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی موجود صورتحال بارے تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق چاہتا ہے۔بین الاقوامی برادری کوکشمیریوں کے حق خود اداریت کے حصول کیلئے موثرکردارا دا کرنا ہوگا۔سوئٹزرلینڈ کی ریاستوں کی کونسل کے صدر جین رینے فرنیئرنے چیئرمین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی تعاون و پارلیمانی وفد کے تبادلوں سے تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکتا ہے۔پاکستان کا دورہ کر کے ہمیں خوشی محسوس ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری روابط کو فروغ دینے میں انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور ہمارے دورے کا مقصد ہی پارلیمانی روابط اوردو طرفہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے بھر پور استفادہ حاصل کر سکتے ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ پارلیمانی، تجارتی و اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔ سوئٹزر لینڈ کے پارلیمانی وفد نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا سے بھی  پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی ۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان سوئٹزر لینڈ تعلقات کی تاریخ کا آج ایک نیا باب رقم ہوا ہے۔سوئٹزر لینڈ کے پارلیمانی وفد کا پاکستان میں یہ پہلا دورہ انتہائی خوش آئندہے۔ دونوں ممالک ان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا ادارہ جاتی تعاون اور قانون ساز اداروں کے مابین مستحکم روابط تعلقات کو مزید فروغ دے سکتے ہیں اور پارلیمانی وفود کے تبادلوں اور تجارتی سطح پر روابط کے فروغ کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات میں حکومت، پارلیمان اور آئین ساز اداروں کے کام کے طریقہ کار پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور پارلیمانی فرینڈ شپ گروپس کو مزید موثر بنانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔اس موقع پر پاکستان سوئٹزر لینڈ دوستی گروپ کے کنونیئر سینٹرفاروق ایچ نائیک اور گروپ کے اراکین بھی موجود تھے۔سینیٹر فارق ایچ نائیک نے کہا کہ پارلیمانی تعاون کے ذریعے دونوں ملکوں کے عوام کو مزید قریب لانے میں مدد ملے گی۔
#/S