سابق صدراور وزرائے اعظم کے ادوارمیں خلاف ضابطہ  اربوں روپے  کے سرکاری اخراجات کی وصولی کا اعلان   


حکومت کاسابق صدراور وزرائے اعظم ممنون حسین، نواز شریف، سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے ادوارمیں خلاف ضابطہ  اربوں روپے  کے سرکاری اخراجات کی ان شخصیات سے وصولی کا اعلان
گزشتہ پانچ سالوں میں ایوان صدر میں 27 کروڑ روپے کے دہی بھلے کھائے گئے، ممنون حسین  سے ریکوری ی جائے گی، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان
نانی صاحبہ کے  نواسوں اور نواسیوں کی   نیپی لانے  کیلئے بھی جہاز استعمال کیے جاتے تھے
وصولیوں کیلئے  قومی کمیشن کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں
ء  2008سے 2018ء تک  تمام غیر قانونی  اخراجات کی  وصولی کو یقینی بنایا جائے گا
اسلام آباد(صباح نیوز) حکومت نے  سابق صدراور وزرائے اعظم ممنون حسین، نواز شریف، سید یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے ادوارمیں خلاف ضابطہ  اربوں روپے  کے سرکاری اخراجات کی ان شخصیات سے وصولی کا اعلان کردیا۔ گزشتہ پانچ سالوں میں ایوان صدر میں 27 کروڑ روپے کے دہی بھلے کھائے گئے، ممنون حسین  سے ریکوری کی جائے گی، سابق وزرائے اعظم سے  نجی دوروں، بیرون ملک علاج کے اخراجات کی ریکوری بھی ہوگی جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نانی صاحبہ کے  نواسوں اور نواسیوں کی   نیپی لانے  کیلئے بھی جہاز استعمال کیے جاتے تھے۔ وصولیوں کیلئے  قومی کمیشن کو ضروری ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، 2008ء سے 2018ء تک  تمام غیر قانونی  اخراجات کی  وصولی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے  اپوزیشن  کے جلسے ، جلوسوں اور مظاہروں میںرکاوٹیں نہ ڈالنے کی بھی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ اپوزیشن عوامی طاقت کے دعوئوں کے حوالے سے بے نقاب ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  جمعہ کو پی آئی ڈی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حکومت کی طرف سے  نواز شریف، ممنون حسین،یوسف رضا گیلانی اورراجہ پرویز اشرف کے ادوار میںخلاف ضابطہ اور سرکاری اخراجات کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ پانچ سالوں کے دوران 27کروڑروپے ایوان صدر میں دہی بھلوں پر اڑا دئیے گئے۔ پی آئی اے کا نجی دوروں کیلئے  بے دریغ استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ نے ریکوری کے حوالے سے  منظوری دیدی ہے، دہی بھلے والی سرکار کے  تمام غیر قانونی اخراجات کی وصولی کی جائے گی، یہ پیسہ  عوام کا تھا جوکہ ان کی ذات پر خرچ ہوا۔ جنجال پورہ کے  سفری اخراجات کی  یہ قوم متحمل نہیںہوسکتی تھی ، مشکل اقتصادی حالات تھے  ان تمام اخراجات کی وصولی کی جائے گی ،بے رحمی سے  قومی خزانے کو استعمال کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ2017اور 2018 کے درمیان  نواز شریف خاندان  نے  سرکاری جہاز استعمال کیا اور سرکاری دوروں میں 50 فیصد خاندان کے دورے شامل ہیں جس پر قوم کے ایک ارب 6کروڑروپے کے اخراجات  آئے ۔2016-17ء میں 45 فیصد سرکاری جہاز کا نجی  استعمال ہوا اور یہ جہاز نانی، ان کے بچوں ، نواسوں ، نواسیوں اور ان کی آیائوں اور سٹاف کے آنے جانے کیلئے استعمال کیا جاتا۔ یہاں تک کہ بچوں ، بچیوں کی نیپیاں  لانے کیلئے بھی  یہ جہاز استعمال  ہوئے جو نیپی  اسلام آباد میں رہ جاتی اسے  جہاز بھیج کر منگوایا جاتا ۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ 2008ء سے 2018ء تک سابق صدر  وزرائے اعظم کے  سرکاری اخراجات کی جانچ پڑتال ہوگی، غیر قانونی اخراجات کی وصولی ہوگی، پی آئی اے کو ظلِ سبحانی اور شنہشاہ نے  اپنے  ذاتی جہاز سمجھ کر استعمال کیا ۔ ایک جہاز میں  200کی بجائے 503 ملازمین بھرتی کیے گئے  اور یہ ملازمین  دونوںجماعتوں کی  یونینز کیلئے  استعمال ہوتے رہے۔33 پی آئی اے کے دفاتر پیپلز یونیٹی اور ایئر لیگ کے قبضے میں تھے اور 250 پی آئی اے  کے ملازمین پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی یونینز کیلئے  ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔ ان یونینز کی مرضی سے پوسٹنگ ہوتی، روٹس پر اپنی مرضی کے بندے  بجھوائے جاتے  جس کی وجہ سے کئی ممالک میں جہازوں پر پابندی لگی۔ انہوں نے کہاکہ لندن میںعلاج کیلئے  ادھر ہی وزیراعظم  کیمپ آفس بنا دیاگیا۔28کروڑ روپے  علاج معالجہ پر خرچ کردئیے گئے ، پی آئی اے کے جہاز کوکئی روز تک لندن میں ٹھہرائے جانے پر جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ جس  کا صاحبزادہ 900کروڑ روپے کے گھر میں رہتا ہو وہ اتنا غریب تھا کہ اپنے والد کا  علاج نہیں کرواسکتا تھا۔ شہنشاہ اور ظل  سبحانی کے اخراجات یہ قوم ادا کرتی رہی۔ جہازوں ، علاج معالجوں ، دہی بھلوں، جنجال پورہ کو لانے لے جانے کے تمام اربوں روپے کے اخراجات کی ریکوری کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ  وزیراعظم نے انتظامیہ کوہدایت کی ہے کہ اپوزیشن  کے جلسے ، جلوسوں ، مظاہروں میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے  ان کیلئے کنٹینر حاضر ہے ان کی عوامی قوت کو بے نقاب ہونے دیں۔am-aa-mz
#/S