ایس ای سی پی نے مزید 6کمپنیوں کو بند کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا

 ایس ای سی پی نے مزید 6کمپنیوں کو بند کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا
عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز اکٹھا کرنے اور بلا لائسنس الیکٹرانک و دیگر اشیاء کی لیزنگ کا کاروابر کرنے والی انٹر پرائزیز اور کمپنیوں کے خلاف ملک گیر آپریشن
میسرز میمون کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز پاک میموں امپیکس (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز نعمت اللہ اینڈ امجد جاوید اور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز کارپوریٹ آٹو موبائلز(پرائیویٹ) لمیٹڈ اورمیسرز بیسٹ ڈے انوویٹو سلوشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل

کراچی(صباح نیوز) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے عوام الناس کے مفادات کے تحفظ کے لئے پیش نظر، ملک بھر میں غیر قانونی طور پر عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز اکٹھا کرنے اور بلا لائسنس الیکٹرانک و دیگر اشیاء کی لیزنگ کا کاروابر کرنے والی انٹر پرائزیز اور کمپنیوں کے خلاف ملک گیر آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ایس ای سی پی نے مزید 6کمپنیوں کو بند کرنے کے لئے قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ان کمپنیوں میں میسرز میمون کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز پاک میموں امپیکس (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز نعمت اللہ اینڈ امجد جاوید اور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ،میسرز کارپوریٹ آٹو موبائلز(پرائیویٹ) لمیٹڈ اورمیسرز بیسٹ ڈے انوویٹو سلوشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں ایس ای سی پی سے پیشگی لائسنس حاصل کئے بغیر،گاڑیوں،جائیداد وں،گھریلو سامان وغیرہ کی لیزنگ /فنانسنگ وغیرہ غیر قانونی کاروباری سرگرمیوں میں ملوث پائی گئیں۔ اس کیعلاوہ یہ کمپنیاں صارفین کو سرمایہ کاری پرپر کشش اور غیر حقیقی منافع کا لالچ دے کر معصوم لوگوں سے رقم بٹور رہی ہیں۔ اس کے علاوہ ازیں، ایس ای سی پی نے فیکٹ فائینڈرز(پرائیویٹ) لمیٹڈ کے نام سے قائم کمپنی کے خلاف بھی اسی طرح کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔یہ کمپنی مبینہ طورپر ایسی ممنوعہ کاروباری سرگرمیوں میں ملوث ہیجو کہ قانون کا نفاذ کرنے والی صرف مجاز ایجنسیاں ہی سرانجام دے سکتی ہیں۔یہ کمپنیاں کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت تشکیل دی گئی تھیں،لیکن یہ کمپنیاں قانون کے برخلاف ممنوعہ کاروباری سرگرمیاں سرانجام دے رہی ہیں جو کہ ان کمپنیوں کے رجسٹرڈ میمورنڈم آف ایسوسی ایشن سے بھی مطابقت نہیں رکھتی۔ ایس ای سی پی نے نشاندہی کئے گئے تمام امور پر ضروری قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ کہ کسی بھی کمپنی کی ایس ای سی پی سے رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں ہوتا کہ یہ کمپنی یا اس کے سپانسرز اور ڈائریکٹرز لیزنگ، مضاربہ کاکاروبار کر سکتے ہیں یا عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز اکٹھا کر سکتیہیں۔کسی بھی کاروباری سرگرمی کے لئیسرمایہ کار کمپنیوں کو اپنے کاروبار کی رجسٹریشن کے علاوہ مخصوص سرمایہ کاری کی سکیموں جیسے کہ سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری، میوچل فنڈز، رئیل اسٹیٹ مینجمنٹ اسکیموں، زندگی بیمہ اور جنرل انشورنس، مضاربہ کمپنیوں، لیزنگ کا کاروبار وغیرہ کے لئے ایس ای سی پی سے لائسن